Yeh Muhabbat Ke Jo Bhi Maaray: Urdu Nazm by Muneeb ullah
Yeh Muhabbat Ke Jo Bhi Maaray: Urdu Nazm by Muneeb ullah
یہ محبت کے جو بھی مارے ہیں
چند دریاؤں کے کنارے ہیں
اب تو تفریق ہو نہیں سکتی
اب یہ’ میں’ ‘تم’ نہیں ہمارےہیں
مدتّوں بعد آئینے نے کہا
آپ نے بال کیوں سنوارے ہیں
آپ کی بے بسی بتاتی ہے
آپ نے اچھے دن گزارے ہیں
آپ کے زیرِلب تبسم نے
ہم سے اچھے بھلے بگاڑے ہیں
کل یہاں کس کی بادشاہی تھی
آج کس کے یہاں اجارے ہیں
منیب اللّٰہ ( ہریپور)
طالب علم جامعہ پنجاب