یہ رویہ تم سے کوئی خاص نہیں ہے
میں جو ہوں تمہیں احساس نہیں ہے
کچھ سن لو کچھ مان لو دھیان دو
بزرگوں کی کہی باتیں بکواس نہیں ہے
دکھ دے کر کوئی کسی کو اداس ہو
دنیا میں کوئی اس قدر حساس نہیں ہے
شاملِ مرضی ہو، نہ ہو، معاف کرنا پڑتا ہے
محبت سی چیزوں کا قصاص نہیں ہے
نہیں ہے خواہش اب اس سے ملنے کی
آدی بتا دو اسے اب وہ خاص نہیں ہے
آدی