Woh Daryaon, Chashmon: Ghazal by Yahya Khan
Woh Daryaon, Chashmon: Ghazal by Yahya Khan
وہ دریاؤں ،چشموں اور جھیلوں کی لہریں
سمندر کی لہروں کی بات الگ ہے
وہ حوریں وہ پریاں وہ حسن کی رانی
پر تیرے خیالوں کی بات الگ ہے
کیا زہر ،تیر اور گولی سے مرنا
تیری آنکھوں کے جلووں کی بات الگ ہے
وہ چاند وہ سورج وہ تاروں کی رونق
مگر تیرے مکھڑے کی بات الگ ہے
خیالوں کی دنیا میں ڈوبے سوالی
حقیقی سوالوں کی بات الگ ہے
وہ جھوٹے وہ گندے وہ فلانے فلانے
اپنے کے منافقوں کی مگر بات الگ ہے
ہوگا سکون اس مال اور دولت میں
آزمائش اے مومن کی مگر بات الگ ہے
شاعر : یحییٰ حسن زیب