Tanhai: Urdu Afsancha by Summaia Nisar
ایک دن تنہائی کے عالم میں بیٹھے
چائے کی چسکیاں بھرتے یوں آہیں نکلیں، تو بس ہنس دیئے۔ ہنسنے کے دوران جب آنکھوں نے ساتھ دینا چھوڑا تو پتہ ہی نہیں چلا ۔۔
کتنے ہی آنسو گِر گِر کے نڈھال بیٹھے، اپنے ہونے کے افسوس میں ماتمی رُخ لئیے
خشک صفحے کی بوسیدہ
رگوں میں پنہاں ہو گئے٬٬
آہ !
کہ خشک بوسیدہ لمحات بقیہ ماندہ ذندگی گزارنے میں فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔
لیکن ! اُداسی بھی کوئی ایسی ویسی چیز نہ ہے
اپنا حصہ لئیے بغیر کہاں جاتی ہے۔?
از قلم سمیہ نثار