Shama Madham Ho Jayay: Urdu Nazm by Ammara Ashfaq
Shama Madham Ho Jayay: Urdu Nazm by Ammara Ashfaq
شمع مدھم ہو جائے نہ چند لمحوں کی تاخیر سے
وہ وقت گیا جب قوموں کو زیر کرتے تھے شمشیر سے
اب جھکڑتے ہیں لوگوں کو سوچ کی زنجیر سے
اوروں کی سوچ پہ جیتے ہیں، اوروں کی سوچ پہ مرتے ہیں
ڈر لگتا ہے اب مجھ، کو اس قوم کی تقدیر سے
اب حال ہمارا ایسا ہے کہ قاصر ہیں کچھ کرنے سے
اپنے ہی شہر میں کھوئے ہیں، راہ پوچھتے ہیں رہگیر سے
برسوں پہلے تھے قید ہوئے سوچ کے اک قیدخانے میں
افسوس کہ آج بھی ڈرتے ہیں نئی فکر کی تعمیر سے
مغرب کی جھلک نظر آتی ہے ہر کام میں، ہر کردار میں
ہم نے تو کمائی ذلت ہے اوروں کی تشہیر سے
کشکول لیے ہیں پھرتے اب آزادی رکھے ہتھیلی پر
کیوں پھر گئے ہم اسلامی اصول ناگزیر سے
غلامانہ سوچ میں جھلس گئے، شعلے اب تک سلگ رہے
ناجانے کیوں ڈر لگتا ہے اب اپنی ہی تصویر سے
وقت ہے اب بیداری کا، ہر عہد کی پاسداری کا
شمع مدھم ہو جائے نہ، چند لمحوں کی تاخیر سے