Raaste Bhool Gaye Chaltay Chaltay: By Eyyan Salman
Raaste Bhool Gaye Chaltay Chaltay: Urdu Nazm by Eyyan Salman
راستے بھول گئے چلتے چلتے
تم نے دیر کردی آنے میں
محبتوں کو زوال ہوچکا تھا
شاید رہ گئی کمی نبھانے میں
بنا کر میرا مان توڑا ہے تو نے
ہے کیا سزا کوئی اِسکی بھی زمانے میں؟
آنسوؤں کی ہوتی ہے کوئی قیمت اے آنکھ!
کہ نہ بہا انکو کسی کے بدل جانے میں
بے وجہ ناراض ہے وہ یوں ہم سے
بے وجہ نکل رہی ہے عمر اسے منانے میں
بے بسی کی اس پکار پر لرز رہا ہے دامن
کہ اب کوئی امید نہیں مجھے اس فسانے میں
نہ بدلے گی اب یہ حقیقت
ہے بہتری دل کو یہی سمجھانے میں
دل کا چمن ہوگا پھر سے وہی باغ باغ
کہ تھوڑا ہی وقت بچا ہے خزاں کے گزر جانے میں