Qaid Piranday: Urdu Nazm by Shahida Kanwel
Qaid Piranday: Urdu Nazm by Shahida Kanwel
قید پرندے
کرتے رہے جو سارا سال ، پھولوں کا انتظار
وہ پرندے گُم ہو گئے چمن سے ، عین بہار میں
پھول ٹہنیوں پر ، بہت ہی اداس نظر آئے
کیوں کہ پرندے قید ہو گئے سارے،عین بہار میں
میں پھر بھی تکتا رہا اُن کے واپس آنے کی راہ
پَر اُن کے کاٹ دئیے صیاد نے ، عین بہار میں
ظالم صیاد کوکسی طرح بھی سمجھاو، کہ چھوڑ دے
بغیر پرندے پھول مُرجھا رہے ہیں، عین بہار میں
Shahida KanwelTourism Management, Zhejiang University, China