Nayaa Baab Hai Khulnay Ko: By Sahir Abdullah
Nayaa Baab Hai Khulnay Ko: Urdu Nazm by Sahir Abdullah
نیا باب ہےکُھلنے کو تاریخ کے دھارے میں
برسوں کی سوئی قوم کو جگانے کوئی آیا ہے
قوم کہ لاشعور تھی تفریقِ حق و باطل سے
سبق عدل کا اس کو سیکھانے کوئی آیا ہے
قریب تھی سلب ہونے کو آزادی اُس قوم کی
تبھی پرچم ملّی غیرت کا لہرانے کوئی آیا ہے
متحرک ہے قوم ، گرم رو جذبات اس کے
شاہینوں کی یہ کمان سنبھالے کوئی آیا ہے
ساحر عبداللہ