Mushkil Zeest Ko Asman Banaana Chaaha: Ghazal by Zeeshan Noor Siddiqui
مشکل زیست کو آسان بنانا چاہا – ذیشان نور صدیقی
مشکل زیست کو آسان بنانا چاہا
اپنے ماتھے کی لکیروں کو چھپانا چاہا
شا ید انکے ہی بدلنے سے میرے کام بنیں!
الکھ ہاتھوں کی لکیروں کو مٹانا چاہا
مجھ سے روٹھےنہ میرے چاہنے والےاک پل
میں نے کتنا ہی انہیں، دل سے ستانا چاہا
غرق ہوتا گیا اتنا ہی تیری چاہت میں
جتنا یادوں سے تیری خود کو بچانا چاہا
اپنے ہی آپ کو زنداں میں اتارا میں نے
یاد اتنی ہی بڑھی ! جتنا بھالنا چاہا
تیرے بن ره نہ سکوں گا میں! کبھی کہہ نہ سکا
یہ حقیقت ہے! کئی بار بتانا چاہا
تیرا مجرم ہوں ! تجھے باغی کیا ہے میں نے
کیوں تیرے دل میں محب ّت کو جگانا چاہا ؟
ذیش ! اک تم ہو! ذرا درد محب ّت نہ سہا
اس نے سو بار بھی! سراپنا کٹانا چاہا