Mujh Ko Lagg Raha Hai, Ke Ik Sawal Hoon Main: Urdu Ghazal by Talha Tallat
Mujh Ko Lagg Raha Hai, Ke Ik Sawal Hoon Main: Urdu Ghazal by Talha Tallat
مجھ کو لگ رہا ہے، کہ ایک سوال ہوں میں
بھولا ہوا گمان ہوں، ایک خیال ہوں میں
میرا کویئی نہیں ہے، کویئی نہیں ہے میرا
ابر جاناں سے بچڑا ہوا ایک سیال ہوں میں
کتنی مشابہت تھی؟، جدائی کے بعد جانا
وہ گر جنوب ہے تو، پھر شمال ہوں میں
ابر تیرہ کے اندر، یہ ایک ابیض بادل
سوہان ہوں میں لوگوں، ایک کمال ہوں میں
خاموش شخصیت ہوں، عمل پسند لوگوں
ہر جوان کے لئے، ایک مثال ہوں میں
غم کی دکان مجھ سے، چل رہی ہے جانم
امیر ہو گیا غم، ایسا ملال ہوں میں
غم عاشقی تھا کافی، پھر غم روزگار دیکھا
آج کل تو کافی شکستہ حال ہوں میں
یاد ہے تم کو جاناں، میرا فسانہ بسمل
جو ٹوٹ گیا تھا جاناں، ایسا سفال ہوں میں
محبّت وا ناداری، کیسی بھی ہو کہانی،
وہ جو بھج گی ہے بلکل، وہ ایک مشال ہوں میں
سوچ رہا ہوں یونہی، خوشال ہوں میں لکھوں
لکھنا گناہ سا لگ رہا ہے، اتنا خوشال ہوں میں
کرم ہے خدا کا، ہت نعمتیں ہیں طلحہ،
اس کا تبسم نہیں میسر، ورنہ نہال ہوں میں۔
طلحہ طلعت