Muhabbat Khawab Jaisee: Urdu Nazm by Summaia Nisar
محبت خواب جیسی [نظم]
پھولوں کی کِھلتی خوشبوؤں
اور نازک تتلیوں کی گونج میں
ایک ویران سا راستہ جہاں تیرے ہاتھ کی لکیروں
اور پاؤں کی زنجیروں کو توڑ ڈالنے سے قاصر ہوں!
تجھے مہکتی کلیوں کی بجائےاِک اداس٘ ہوا
اور شام کے گرداب میں الجھے ہوئے مسافر کی طرح
اپنی جان کا نذرانہ
تیرے ہاتھوں کی اُلجھنوں میں دفن کر ڈالے
اور تیرے لفظوں کی گواہی اتنی کڑواہٹ آمیز ہو
کہ!
لوگ تیرے افسانے کو تو کیا، تیری یاد کی گونجوں میں پاگل یا شاید!!
خشک پتوں میں بکھری ریت کو محبت کے نام سے آباد کر ڈالیں۔
از قلم : سمیہ نثار