Mere Mahbook Sunaon Kya Main Akhbar-e-Shaher

Mere Mahbook Sunaon Kya Main Akhbar-e-Shaher: Urdu Nazm by Natiq Ali Gohar

 

 

میرے محبوب سناؤں کیا میں اخبار شہر
نہ تجھے میرا پتا، نہ مجھے تیری خبر

ہاں بتاؤں تمھیں اک بات کرو گے نہ یقیں
یہاں پر بکتا ہے سنسار یہاں بکتا ہے دیں

یہاں سنسان ہیں گلیاں اور بھرے گھر بھی نہیں
باپ کو بچے سے بات کرنے کی فرصت ہی نہیں

یہاں بے تیغ ہی اک خون خرابا ہے بپا
لفظ کی دھار سے ہے یاں پہ قتل ہو جاتا

میرے محبوب محبت اب سرے بام ہوئی
یہاں پر بیٹیوں کی عزتیں نیلام ہوئیں

میرے محبوب جہاں نعرے تکبیر بلند ہونا تھا
اب وہاں نعرے تحقیر بلند ہوتا ہے

 

empowered women Pakistan

 

دل بدل، جان بدل
اپنے حالات بدل، اپنے ایام بدل

گر جو مرضی ہے تیری اللّٰہ کی مرضی سے بڑی
اپنا اللّٰہ بدل، اپنا اسلام بدل

ہے میرے شہر میں الفت کا ذکر بے معنیٰ
حسن یوسف کا زلیخا کا ذکر بے معنیٰ

عشق کی ناؤ کا عاشق کا ذکر بے معنیٰ
سطوت عشق میں عاشق کا سفر بے معنیٰ

عشق تو صدیوں سے پروان خوں سے چڑھتا ہے
عشق جب زیر سلاطیں ہو امر ہوتا ہے

عشق ہے نیل کے ساحل سے کاشغر کا سفر
جہاں پتیوں سے گلابوں کی کٹتا ہے جگر

کیا بتاؤں تمھیں احوال شہر بوسیداں
یہاں انسان سے ذیادہ ہے درندوں کو اماں

کہ میرے شہر میں اب جاہلوں کا راج ہوا
جو نہ تھا اپنا کبھی کیسے میرا آج ہوا

کیا بتاؤں میں تمھیں کیا کیا تیرے بعد ہوا
ظلم کو پاؤں لگے ظالم آباد ہوا

تیرے جانے سے صرف گوہر نہ شاد ہوا
تیرے جانے سے میرا شہر بھی برباد ہوا

تیرے جانے سے میرا شہر بھی برباد ہوا

 

شاعر : ناطق علی گوہر

 

 

You may also like...