Mere Mahbook Kahin Aur Milla Kar Mujh Se – Taj Mahah Urdu Poem by Sahir Ludhianvi

  تاج محل  –  ساحر لدھیانوی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تاج محل تیرے لئے اک مظہرِ الفت ہی سہی
تجھ کو اس وادئ رنگین سے عقیدت ہی سہی
میرے محبوب کہیں اور ملا کر مجھ سے

بزمِ شاہی میں غریبوں کا گزر، کیا معنی؟
ثبت جس راہ میں ہوں سطوتِ شاہی کا نشاں
اس پہ الفت بھری روحوں کا سفر کیا معنی؟
میرے محبوب پسِ پردۂ تشہیرِ وفا،
تو نے سطوت کے نشانوں کو تو دیکھا ہوتا!
مردہ شاہوں کے مقابر سے بہلنے والی،
اپنے تاریک مکانوں کو تو دیکھا ہوتا۔!
ان گنت لوگوں نے دنیا میں محبت کی ہے
کون کہتا ہے کہ صادق نہ تھے جذبے انکے؟
لیکن ان کیلئے تشہیر کا سامان نہیں،
کیونکہ وہ لوگ بھی اپنی ہی طرح مفلس تھے۔۔

یہ عمارات و مقابر ، یہ فصیلیں یہ حصار،
مطلق الحکم شہنشاہوں کی عظمت کے ستوں،
سینۂ دہر کے ناسور میں کہنہ ناسور،
جذب ہے ان میں تیرے اور میرے اجداد کا خوں

میرے محبوب انہیں بھی تو محبت ہوگی!
جن کی صنائی نے بخشی ہے اسے شکلِ جمیل،
اُن کے پیاروں کے مقابر رہے بے نام و نمود،
آج تک ان پہ جلائی نہ کسی نے قندیل!

یہ چمن زار، یہ جمنا کا کنارہ، یہ محل
یہ منقش در و دیوار، یہ محراب، یہ طاق۔
اک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لے کر،
ہم غریبوں کی محبت کا اڑایا ہے مذاق۔
میرے محبوب کہیں اور ملا کر مجھ سے۔

 

You may also like...