Mere Des Ki Maula Khair: Urdu Nazm by Tariq Iqbal Haavi

نظم: میرے دیس کی خیر میرے مولا

شاعر: طارق اقبال حاوی


کبھی آئین توڑ کے آ جانا
کبھی پارٹی چھوڑ کے آ جانا
کبھی سستی شہرت پانے کو
مذہب ہی اوڑھ کے آ جانا
نوالے چھین کے کھاتے ہیں
منشور عوام کی سیوا ہے
خیرخواہی کا حلف اٹھاتے ہیں
لوٹ مار ہی انکا شیوہ ہے
مال و اسباب کی لالچ میں
بدامنی کو ہوا دینا
جس دیس نے انکو عزت دی
اس کی ہی قدر گرا دینا
کبھی دشمن ہیں، کبھی بھائی ہیں
سب سیاسی تانے بانے ہیں
میرے دیس کی خیر میرے مولا
حاکم تو آنے جانے ہیں !!!

poor kid in pakistan

 

 

You may also like...