Mera Kachra Meri Zimmadari: Ahmad Videowala
میرا کچرا میری ذمہ داری
بطور افراد معاشرہ ہم لوگ اپنے گھروں کا کچرہ سڑکوں اور گلیوں پر پھینکے میں کوئی عار نہیں سمجھتے۔کیا اس کے لئے کسی لمبی چوڑی قانون سازی کی ضرورت ہے یا ہمیں خود احساس کرتے ہوئے اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ صفائی جتنی گھر کے لئے ضروری ہے اس کے ساتھ ساتھ ہماری گلیاں سڑکیں سکول اور کالج کے لیے بھی اتنی ہی اہم ہیں۔جیسے اپنے گھر کو ہم صاف رکھتے ہیں ویسے ہی ہمارا فرض ہے کہ اپنے گلی محلے اور شہر کو بھی صاف ستھرا رکھیں۔ ہمیں صفائی نصف ایمان ہے اس پیغام کو عام کرنا ہوگا اپنے معاشرے میں شعور پیدا کرنا ہوگا تب ہی ہماری عوام اس پہ سوچنے کے قابل بنے گی..
کیا آپ کو آپ کے گھر کے سامنے گندگی کے ڈھیر کچرے وغیرہ سے تکلیف ہوتی ہے۔ تو آپ کو اپنے اوپر فخر ہونا چاہیے آپ کے محلے یا آپ کے علاقے کی ذمہ داری اللہ تعالیٰ نے آپ کو دی ہے۔ اور اگر آپ کی طرح کوئی خوس قسمت جو یہ کام کرنے کا سوچتا ہے۔ وہ بھی آپ کی طرح خاموش ہے۔ اس وقت سفر کو آپ شروع کریں پھر دیکھیں کیسے لوگ آپ کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ آپ اسٹارٹ تو کریں۔ اٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہے پھر دیکھ خدا کیا کرتا ہے۔ اٹھ جائیں اور اللہ کا نام لے کر شروع کریں کیونکہ بہت سے لوگوں کو اس گندگی سے تکلیف ہوتی ہے۔ بس وہ کسی اور کی تلاش میں ہوتے ہیں کہ کوئی اور آئے اسے ٹھیک کرے
ویسے ہی ہمارا فرض ہے کہ اپنے گلی محلے اور شہر کو بھی صاف ستھرا رکھیں۔ ہمیں صفائی نصف ایمان ہے اس پیغام کو عام کرنا ہوگا اپنے معاشرے میں شعور پیدا کرنا ہوگا تب ہی ہماری عوام اس پہ سوچنے کے قابل بنے گی.. گر قوم کی خدمت کرتا ہے. احسان تو کس پر دھرتا ہے. کیوں غیروں کا دم بھرتا ہے. کیوں خوف کے مارے مرتا ہے. اٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہے. پھر دیکھ خدا کیا کرتا ہے.
جب آپ یہ کام شروع کرنے لگے گے تو بہت سی تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑے گا یہی آپ کا امتحان ہوگا۔ جس سے سب لوگ ڈرتے ہیں۔ اگر آپ میرا آرٹیکل پڑھتے ہیں۔ اور لوگ کیا کہیں گے اس بات پر بھی عمل کرتے ہیں۔ تو میرا آرٹیکل پڑھنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
اصل میں بات یہ ہے کہ بہت سے لوگوں کو اس کچرے کے عادی ہوچکے ہیں۔ انہیں یہ لگتا ہے کہ یہ بھی ہماری زندگی کا حصہ ہے۔ جب یہ کچرہ آپ ان سے دور کریں گے تو انہیں تھوڑی سی تکلیف ہوگی ۔ اور آپ کے لیے رکاوٹیں پیدا کریں گے۔ سب سے پہلے آپ یہ سوچیں کہ آپ کیا کام کر رہے ہیں اور کیوں کر رہے ہیں۔ اور کس کے لیے کر رہے ہیں اگر تو یہ کام آپ نے اپنے لئے کر رہے ہیں تو آپ کو راستے بھی خود بنانے پڑیں گے ۔ اور اگر یہ کام آپ خدمت خلق کے لیے کر رہے ہیں۔تو راستے بھی وہ خالق ہی بنائے گا ۔ اور ان راستوں میں آپ کے لیے آزمائش بھی آئے گی۔ آپ نے رکنا نہیں لگے رہنا ہے۔ اگر کوئی ساتھ نہیں دیتا تو اکیلے شروع کردیں۔
میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا
پہلے لوگ آپ کا مذاق بنائیں گی
پھر تنقید کریں گے
پھر دلچسپی لیں گے
اور پھر آپ کے ساتھ چلے گے
اور پھر لوگ ساتھ آتے جائے گئے اور کارواں بنتا جائے گا
Cover choto by Hermes Rivera on Unsplash