Let Me Breathe – Urdu Poem by Junaid Zafar

ghazal

ghazal

Let Me Breathe – Urdu Poem by Junaid Zafar

مجھے اب سانس لینے دو

 مجھے بھی مسکرانے دو

اگر آ ہی گیا ہوں میں

 بھٹک کر تیری دنیا میں

 جہاں انسان ڈھونڈو تو

 فقط افسوس ہوتا ہے

 بہت خوش تھا میں پہلے بھی

 وہ دن جب دل نہ بکتے تھے

وفا انسانیت کا نام ہوتی تھی

محبت پاک ہوتی تھی

  خفاجب دوست ہوتے تھے

 سجن جب روٹھ جاتے تھے

تو دنیا بھول جاتی تھی

ہمیں وہ یاد ہے اب تک

نہ کچھ بھی بھول پائے ہیں

 تمہارا وہ صدا دینا

 مجھے خود کو بھلا دینا

 تمہارے پاس جب آنا

تمہیں یوں مسکرا دینا

ہمارا پھر سے جی اٹھنا

 تمہی میں خود کو پا لینا

تمہیں بس کھوجتے رہنا

کہ کیا تم ہو، کہ کیوں تم ہو

میں ہوں ہی کیا، میں ہی کیوں ہوں

اسی میں دن گزر جانا

اسی میں رات کٹ جانی

کہ دنیا کیا کہے گی گر

میں دل کو ہار بیٹھا تو

میں خود کو مار بیٹھا تو

کسی کا کیا گھٹے گا تب

 میں خود کو ہار جاؤں گا

 یہ سب بس سوچ ہی تھی کہ

یہ دنیا جان بیٹھی تھی

 کہ دل اب ملنے والے ہیں

کے گل اب کھلنے والے ہیں

ہوا پھر کیا ہوا پھریوں

یہ دنیا آگئی اوقات پر اپنی

یہاں پھینکا وہاں پٹکا

 ہمارا دل کچل ڈالا

 مگر تم کچھ نہیں بولے

 گلا بھی کیا شکایت کیا

ہوئے جو دنیا والے تم

 میں ٹھہرا اک گداگر سا

جو سچ کی بھیک لیتا تھا

مگر

 مگر اب سوچ بیٹھے ہیں

 یہ دنیا جیت لیں گے ہم

نہ مانگیں گے کسی سے اب

 سکوں اپنا سکوں سب کا

جئیں گے ہم حیوانوں سے

دکھیں گے نہ الگ سے ہم

کہ ہم بھی دنیا والے ہیں

 ہمیں بھی حق برابر ہے

 دلوں کو توڑ دینے کا

 روتا چھوڑ دینے کا

 مجھے تم یاد رکھو گے

 زمانہ بھول جاؤ گے

 مگر اب یاد رکھنا تم

 بھکاری اب نہیں ہوں میں

کہوں گا نہ دوبارہ میں

مجھے اب سانس لینے دو

 مجھے بھی مسکرانے دو

 

You may also like...