Kabhi Koi Naghma Rooh Mai: Urdu Ghazal by Ahad Chaudhary
کبھی کوئی نغمہ روح میں سرائیت کر بھی جاتا ہے
کبھی کبھار یہ دل ٹوٹ ٹاٹ کر بکھر بھی جاتا ہے
جب چاہوں تو تنہائی بھی میسر نہیں مجھ کو
کبھی ساتھ جو مانگوں تو مجمع بکھر بھی جاتا ہے
کبھی تو یہ دل خود کا ہی دشمن معلوم ہوتا ہے
کبھی احساس دلا کر محبت کا، یہ مُکر بھی جاتا ہے
کبھی لگتا ہے مجھے مجھ سے بہتر سب جانتے ہیں
کبھی کوئی مسافر میرے عیب گِنا کر بھی جاتا ہے
سوچا رات دیر تک، دن سویر تک، سرد ہوا کے آسیب تک
آدی کیا اس گرد آلود دنیا میں کوئی نِکھر بھی جاتا ہے؟