Jaarat-e-Mohabbat: Poem by Hamda Rafaaqat

Jaarat-e-Mohabbat: Poem by Hamda Rafaaqat

جارتِ محبت

چلو، اب ایسا کرتے ہیں
کچھ خواب بانٹ لیتے ہیں
کچھ حساب بانٹ لیتے ہیں
پھر محبت کی تجارت ہوگی
تو سوداگر ہوگا، اور خرید میری ہوگی
اب چلو کہ کچھ مال بانٹ لیتے ہیں
مال غنیمت سے لدا عاشق یہ
ہے خالی اس واسطے،
چلو کہ تیرا زوال بانٹ لیتے ہیں
تو اکیلا ہی تو نہیں،
ہم بھی جل رہے ہیں تیرے ہجر میں
چلو کہ ایک شام بانٹ لیتے ہیں
تو چاہے کچھ نہ دے مجھے
بس اتنا کہ تیراملال بانٹ لیتے ہیں

 

 

vikas-makwana-upn798iEEYM-girl

You may also like...