Hum Kuch To Kar Sakte Hain: Nazam by Main Ahmed Saeed

Hum Kuch To Kar Sakte Hain: Ghazal by Main Ahmed Saeed

 

ہم کچھ تو کر سکتے ہیں
نہ بندوق ہے ہاتھ میں، نہ ہم غزہ جا سکتے ہیں،
مگر کیا ہم یوں ہی چپ چاپ تماشا دیکھتے جا سکتے ہیں؟

ہم کچھ تو کر سکتے ہیں!
دشمن کا مال تو چھوڑ سکتے ہیں،
اپنے ضمیر کو تو جھنجھوڑ سکتے ہیں!

کوک نہیں! پیپسی نہیں!
میکڈونلڈ کی چیز نہیں!
جن چیزوں کو تم خریدتے ہو،
وہی گرتی ہیں بچوں پر بم بن کر!

بائیکاٹ ہے ہمارا وار،
یہی ہمارا چھوٹا ہتھیار!
خالی نعرے کافی نہیں،
عمل کا وقت آیا ہے، اب چپ رہنا جائز نہیں!

فلسطین کی فریاد ہے گونجتی،
اور ہم ہیں کہ خاموشی میں ڈوبے؟
اب جاگو، جگاؤ ضمیر،
تماشائی نہیں، بنو شمشیر!

میاں احمد سعید

 

 

You may also like...