Hua Kaya Hai: Urdu Poem by Amna Batool
“ہوا کیا ہے” – آمنہ بتول ، ایبٹ آباد “
ہوا کیا ہے؟
بتاؤ تو ذرا جاناں
کسی سے دل لگا بیٹھے؟
ذرا بدلے سے لگتے ہو
ذرا سہمے سے لگتے ہو
بتاتے بھی نہیں ہو نا
سنو یارا!
سنو اچھا نہیں ہوتا
یہ یاروں سے دغا کرنا
یہ باتیں جو چھپاتے ہو
سنو اچھا نہیں کرتے
تمھیں معلوم ہے پھر بھی
ستاتے ہو ہمیں جاناں
ہمارا حال تو تم نے
کبھی پوچھا نہیں ایسے
ہمیں معلوم ہے کس کے
خیالوں میں جو کھوئے ہو
سنو یارا
بتا بھی دو
ہوا کیا ہے؟