Hai Woh Aik Insaan: By by Nishat Qamar

Hai Woh Aik Insaan: By by Nishat Qamar

ہے وہ ایک انسان جو اچانک سے آیا میری زندگی میں۔۔۔
وہی جس کا روٹھنا ، مجھے پریشان کردیتا ہے۔۔۔
ہے وہ ایک انسان جس کے ہر دن کی شروعات، اور اختتام مجھ سے ہوتا ہے ۔۔۔
اس کی چھوٹی چھوٹی نراضگیاں مجھ سے لڑاٸی کرنے کے بہانے ہیں بس۔۔۔
ہے وہ ایک انسان جس کی ہر ایک خوشی ، ہر ایک غم میری ذات سے وابستہ ہے۔۔۔
اس کے بےانتہا پیار کے صدقے جو وہ مجھ پر لوٹاتا ہے۔۔۔
ہے وہ ایک انسان جو خود کو میری روح کاحصہ سمجھتا ہے۔۔۔
ہے وہ ایک انسان جو مجھے اپنی جان سے بھی زیادہ پیار کرتا ہے۔۔۔
ہے وہ ایک انسان جو مجھے روتا دیکھ نہیں سکتا اور اپنے آنسوں صرف میرے دامن میں بہا دیتا ہے۔۔۔
ہے وہ ایک انسان جو لمحے بھر بھی میری ذات سے غافل نہیں ہوتا ۔۔۔
میری ایک ذرا سی خاموشی پر بھی بیچین ہو جاتا ہے۔۔۔
ہے وہ ایک انسان جس کا دل انتہا کا خوبصورت ہے۔۔۔۔
اس کی عزت، اس کا پیار، اس کی محبت، اس کا مان بہت کچھ ہے میرے لیے۔۔۔
ہے وہ ایک انسان جو قریب ہے مجھ سے بےانتہا۔۔۔
وہ ساتھ ہے ہمیشہ میرے اور میں اس کے، جیسے ایک مکمل دنیا۔۔۔
ہے وہ ایک انسان جس کے دیے گٸے ہر ایک نام میں پیار چھلکتا ہے میرے لیے ۔۔۔
اس کا پیار سے مجھے اپنی جان کہنا اور اپنا نام بار بار سننا مجھ سے انداز ہے لاڈ کروانے کے۔۔۔
ہے وہ ایک انسان جو میرے بارش میں بھیگنے پہ ڈانٹ دیتا ہے مجھے کے ٹھنڈ سے بیمار نا پڑھ جاٶں میں کہیں۔۔۔
ہے وہ ایک انسان جس کو بےحد یقین ہے مجھ پہ کے اپنے دل کا ہر غم میرے سامنے کھول کر رکھ دیتا ہے۔۔۔
صدقے اس پیار کے جب وہ مجھے کہتا ہے
”میرے لیے کچھ بھی“
ہے وہ ایک انسان جو جانتا ہے کہ  اس کو سننے کےلیے میں ہمیشہ پاس ہوں اس کے۔۔۔
پھر بھی بہانے تلاش کرتا ہے اپنی آواز کو میرے کانوں کے قریب لانے کے۔۔۔
جب میں کہوں کے رکھنا خیال اپنا تو ہنس کے کہتا ہے تم ہو نہ پرواہ ہے تمہارے خیال کی۔۔۔
جانتی ہوں کے میری ذرا سی غیر موجودگی  بھی بیچین رکھتی ہے اسکو۔۔۔
ہے وہ ایک انسان جس کو روٹھا میں دیکھ نہیں سکتی اس کا پریشان ہونا مجھے پریشان کر دیتا ہے۔۔۔
معلوم ہے اسے کے وہ ہمیشہ سے ہے میری دعاوں کے حصار میں ۔۔۔
چاہے وہ رہے میری نظروں کے سامنے یہ مجھ سے دور ۔۔۔
”ہے وہ ایک انسان“. 
Women

You may also like...