Fursat Hi Nahin Hai Humain Fursat Se: Ghazal by Mirza Fahad
Fursat Hi Nahin Hai Humain Fursat Se: Ghazal by Mirza Fahad
فرصت ہی نہیں ہے ہمیں فرصت سے آج کل
باعث ، ممانعت ، قربت سے آج کل
وحشت کبھی مزاج کا شیوہ نہیں رہی
ہم تو ہیں بے قرار فرقت سے آج کل
الفت کے نام پر ، بخشش ہی دیجیے
دامان ء دل میں اب ، غربت ہے آج کل
مہدی کی غزل گوئی ، پہلے تھی فوقیت
رجحان بڑھ گیا ہے نصرت پہ آج کل
مسلط کیا گیا ہے ہم پہ رقیب پر
تھے ہم رقیب ؟ جان کر ، کلفت ہے آج کل