Duniya Ke But-Kadon: Urdu Nazm by Sahir Abdullah
Duniya Ke But-Kadon: Urdu Nazm by Sahir Abdullah
دنیا کے بت کدوں کو میں شکن کرنے کو چلا تھا
پھر یہ ہوا کہ انھی کا میں پجاری بن گیا
ابلیس کی صفوں کو جو چلا تھا میں مٹانے
اس ہی کی ڈگر کا پھر میں راہی بن گیا
فریبوں کے اس جہاں میں ہادی بن کے آیا تھا
کب کہاں معلوم نہیں، اس دیس کا باسی بن گیا
مرے دل کی ظلمت کا یہ عالم ہے اب تو
اک منور تھا جو گوشہ،وہ سیاہی بن گیا
وصفِ حیدروحمزہ، سیف اللہ کی شمشیر
رہنما تھا جو ستارہ ، گرد راہ بن گیا
ساحر عبداللہ