غزل – قمر حمید مرزا
دل کی دھڑکن کا سبب یاد آیا
ہمیں وہ جب جب یاد آیا
بھول سکتے تو بھول جاتے اُسے
سوچنے کے بعد اب یاد آیا
گزرے ہیں کیسے اور کتنے لمحے
یاد میں اُس کی کب یاد آیا
کبھی کبھی تو یاد کیا اُسے
کبھی کبھی بے سبب یاد آیا
ہاں، تھی بھولنے کی تمنا ہمیں
نہ بھول سکے تب یاد آیا
ہوئے یوں ناکام جب ہم قمر
ہمیں پھر اپنا ربّ یاد آیا