Dheeray Dheeray Apni Hasti: Urdu Ghazal by Talha Tallat
Dheeray Dheeray Apni Hasti: Urdu Ghazal by Talha Tallat
دھیرے دھیرے اپنی ہستی کو مٹایا میں نے،
تیری فرقت کا ایسے جشن منایا میں نے،
شرابی تھا نہیں پر ہو گیا میں،
خاک میں ایسے خود کو ملایا میں نے،
گھر بھی جھل گیا، غربت چھائ،
برے وقتوں کو استاد بنایا میں نے،
محکشوں کی محفلوں میں پی کے شراب،
تیرا دکھ حرف با حرف سب کو سنایا میں نے،
ہر بازی جیتا، عشق میں مگر ہار گیا،
اور ہار کے دن گھر کو سجھایا میں نے،
میری انتہا تو دیکھو، شدت تو دیکھو میری،
عشق اتنا کیا، دور عشق کو بھگایا میں نے،
چاہتے تھی وصل کی، ان کے دیدار کی مجھ کو،
جب سہ نے پایا، روح کو سلایا میں نے،
ایک شخص تشریف لایا، روتا نہیں تھا وہ،
بہت رویا وہ، کے جام پلایا میں نے،
کیا کیا زندگی بھر؟، کیا کمایا تم نے؟،
کھو دیا سب کو مگر، عشق کمایا میں نے،
درد عشق چشم نہ پڑھ لے کویی ،
ہر شخص سے آنکھوں کو چھپایا میں نے،
بچھرن کے بعد ایسا بھی ہوا طلحہ،
جب بیمار ہوا، خود کو دبایا میں نے۔
طلحہ