Be-Shakil Rahbar Chuppay Hain Raahzan: Urdu Article by Muneeba Rasikh
Be-Shakil Rahbar Chuppay Hain Raahzan: Urdu Article by Muneeba Rasikh
بشکلِ راہبر چُھپے ہیں راہزن
ٹھیک کام کو ٹھیک وقت پر ٹھیک طریقے سے کرنا بھی ایک ہنر ہے مگر فوٹوسٹیٹ ذہنیت رکھنے والے شہرت کے دلدادہ لوگ اس ہنر کی الف بے سے بھی واقف نہیں.
اگر کوئی شخص رب کے احکامات کا خود کو پابند کرنا چاہتا ہےتو اسے اپنے مالک کی بندگی سے روکنے اور اپنے اشاروں پر چلانے سے پہلے ایک لمحے کے لیے ضرور سوچیے کہ بندہ وہ اپنے رب کا ہے، آپ کا نہیں. کسی کیلیے برائی سے چھٹکارے کی تمام راہیں مسدود کر کے خود کو با اختیار ظاہر کرنے کی کوشش کر کے آپ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟ محترم! اگر ساتھ نہیں دے سکتے تو کم از کم اس کی راہ میں روڑے اٹکا کر اسکے ضبط کا امتحان مت لیں.یاد رکھیے! اس صورت میں آپ رُشد ہرگز فراہم نہیں کر رہے بلکہ سنیے
اے امن کے داعی، نام نہاد مبلّغینِ اسلام! اس پُر سکون شخص کے ذہنی انتشار و خلفشار کا باعث محض آپ کی ذات ہے. بحيثیتِ انسان زندگی گزارنے کیلیے ہر شخص کے اپنے ہی تخلیق کردہ غیر معمولی اہمیت کے حامل کچھ قواعد و ضوابط اور اصول ہوتے ہیں .کسی کی ذاتی زندگی میں دخل اندازی کا آپکو کوئی حق حاصل نہیں.کسی کی صلاحیتوں کو اپنے مفاد اور نام کے لیے استعمال کرنا کہاں کا دستور ہے؟؟؟
رب کے دین کی آڑ میں، دو ٹکے کی عزت کی خاطر اپنے چند گِنے چُنے اختیارات کا بےجا استعمال کر کے کسی کی زندگی اجیرن کر کے کہاں کی شہرت چاہتے ہیں آپ؟ کیسی شہرت؟
اساتذہ کا احترام اپنی جگہ مگر رب کا حکم مقدم ہے. معذرت کے ساتھ! ایسے اساتذہ تعلیم کے نام پر فتنہ، اسلام کے نام پر دھبہ ہیں.انکا وجود دھرتی پر بوجھ سے کم نہیں. تُف ہے نامی گرامی تعلیم یافتہ افراد کی ایسی تعلیم پر. عرض ہے کہ اے ماہرِ علومِ اسلامیہ! سرکار کی پوجا سے زیادہ اہم رب کا حکم ہے.
حضور! انتہائی مناسب ہوگا کہ ذاتیات سے نکل کر نظريات کو بھی اہمیت دی جائے اور ذاتی مفادات سے ہٹ کر دوسروں کو انسان ہونے کے ناطے انسان ہی سمجھا جائےاور اپنی فرعونیت ان پر مسلط نہ کی جائے.
منیبہ راسخ