Barson Baad Kal Raat: Urdu Poem by Asma Tariq
Barson Baad Kal Raat: Urdu Poem by Asma Tariq
برسوں بعد کل رات خواب میں
تم کو گھر آئے دیکھا
سماں تھا کہ بیان سے باہر
خوشی کا ٹھکانہ نہ تھا
یوں کہ ہر طرف
بہار ہی بہار تھی
اچانک اذان کی آواز سے
آنکھ کھولی
دل شادمان تھا
محو رقصم تھا
دادی کے کمرے کی
بتی جلتی ہوئی دیکھتی تو
ننگے پیر ہی انہیں
خواب سنانے بھاگی
آخر ان کی منتیں،
قبول ہونے والی تھیں
کہ اچانک خیال آیا
اور چپ چاپ
آنسو چھپائے
واپس لوٹ آئی
تم تو تب نہیں آسکتے تھے
جب دنیا آزاد تھی
اب تو بات ہی مختلف ہے
جانے یہ جہاد کب ختم ہوگا
کب آزادی کی نوید لیے
تم لوٹے گے
پتہ ہے دادی سے
لوگ کہتے ہیں
تم اب نہیں آنے والے
مگر وہ ہیں کہ مانتی ہی نہیں
نہ کسی اور کو ماننے دیتیں
اور میرا دل
وہ تو ہے ہی تمہارے پاس
پتہ ہے روز خواب سجاتی ہوں
اور روز ٹوٹ جاتے ہیں
بس اسی آس پر
اب سانس چلتی ہے
کبھی تو ہم پر بھر
تقدیر مہربان ہوگی
مگر نجانے کب
اسماء طارق