Baarish: Urdu Mazmoon by Muhammad Sobaan

Baarish: Urdu Mazmoon by Muhammad Sobaan

 بارش

مجھے بارش سے کبھی بھی انسیت نہیں ہوئی ۔ مگر نہ جانے لوگ کیسے اپنے رومانوی جذبات کو اس سے جوڑ لیتے ہیں ۔ جب بارش کی بوندے گرتی ہیں تو کیسے ان کو کسی کا ملنا یا بچھڑنا یاد آجا تا ہے

یہ باتیں میری سمجھ سے تو باہر ہیں ۔ میرے لئے تو یہ ایک سوگ کی علامت ہے ۔ مجھے تو لگتا ہے کہ بادل چیختے ہیں ، چلاتے ہیں ، روتے ہیں ۔ مگر کس پہ ؟ ہم پہ ؟ اہل زمین پر ؟ ان کے ظلم پہ ؟ ان کے انصاف کے پیمانوں پہ ؟ ان کی برابری پہ ؟ مگر بارش کونسا انصاف کرتی ہے ؟ یہ بھی توظالم ہی ہے ہماری طرح ۔ یہ کونسی برابری کرتی ہے ۔ یہ کچھ کے لئے تو رحمت ہے اور کچھ کے لئے زحمت

ایک طرف میں بارش میں ان بچوں کو دیکھتا ہوں ۔ جو کہ اس میں کھیل رہے ہوتے ہیں ، خوش ہو رہے ہوتے ہیں اور دوسری طرف میں دیکھتا ہوں تو کچھ بچوں سے یہ بارش ان کی چھت چھین لیتی ہے ۔ ان کو بے گھر کر دیتی ہے ۔ جن ننھے ہاتھوں میں قلم اور کھلونے ہونے چاہئے ان کے ہاتھوں میں ان کے گھر کا بچا کچا سامان ہو تا ہے ۔ ان کے چہروں پر خوف ، پریشانی اور سوال ہو تا ہے ۔ ان کے چھوٹے چھوٹے کندھوں پر ذمہ داری کا بوجھ ہو تا ہے ۔ تو بارش بڑا انصاف کرتی ہے ۔ یہ بھی ظالم ہی ہے ہماری طرح ۔ مگر پھر کیوں روتی ہے ، چیختی ہے ، چلاتی ہے ۔ اس کو کچھ سیکھنا چا ہئے ہم سے

!اے بارش ! ہمیں دیکھ کہ ہم ظلم کرنے کے بعد کتنے چین سے سوتے ہیں ۔ کسی کا حق مارنے کے بعد ، کسی کے ساتھ زیادتی کرنے کے بعد کتنے آرام و سکون سے زندگی گزارتے ہیں ۔ کچھ سیکھ ہم سے

Monsoon Rain

You may also like...