Ab Tak Toofan – Nazm on Kashmir by Rayees Ahmad
اب تک طوفان – نظم – احمد رئیس
نہ تھمنے کا نام لیتی ہے یہ بارش
نہ جلنے کا نام لیتی ہے یہ ساون
خُدا جانے ہو کیا گیا آسمان کو کہ
اس طرح پھوٹ پڑا انسان پے
ہے آسمان رو رہا اس قدر کہ
زمین پر مچی ہے درندوں کا قہر
کسی اور طوفاں کا انتظار ہے اب ہمیں
نہ جانے کونسی گھڑی قیامت بپا ہوگی
ہے زمیں خونریز، اور آسماں اشک سوز
نہ جانے کب یہ حالات سد ھریں گے
نہ تھمنے کا نام لیتی ہے یہ بارش
نہ رُکنے کا نام لیتی ہے یہ ساون
یہ تیز بارش طوفاں لیکر ہی آۓ گی
یہ معسوم خون انقلاب لیکر ہی آۓ گی
کئ لاشیں تو کئ قبریں بکھیری گی یہ طوفان
کئ سے سداۓ موت دے گی یہ طوفان
نہ جانے کب یہ طوفان گزرے گا
نہ جانے کتنوں کو بہا کر سما لےگی یہ طوفان
کئ نالے تو کئ وفا کی پُکار
ہے اب بھی ہمیں اُسی کا آسرا !
Image by Josep Castells on Unsplash